تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے نے گزشتہ روز شام کے آسمانوں میں ایرانی مسافر بردار طیارے پر امریکی لڑاکا طیاروں کے حملے کے بعد مشرقی وسطی میں امریکی بغاوت کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بات محمد جواد ظریف نے آج بروز جمعہ انگریزی میں ایک ٹویٹ شایع کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے لکھا کہ امریکہ غیر قانونی طور پر کسی اور ملک کی سرزمین پر قبضہ کر رہا ہے اور پھر ایک سویلین مسافر طیارے کو ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ جہاز میں سوار معصوم مسافروں کی زندگیوں کو خطرہ میں ڈال رہا ہے۔

  ظریف نے اپنے پیغام میں عالمی برادری سے واشنگٹن کے ایسے غیر قانونی اقدامات کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے لکھا  کہ ان باغیوں اور قانون شکنی کرنے والوں کو کسی تخریب کاری تباہی سے پہلے ہی روکنا ہوگا۔

یہ واقعہ شامی فضائی حدود میں اس وقت پیش آیا جب ایران کا مسافر بردار طیارا ماھان 1152  کل رات کو تہران سے بیروت جارہا تھا۔

دو جنگی طیارے اس طرح مسافر بردار طیارے کے قریب آئے کہ مسافر بردار طیارے کو خطرہ محسوس ہوا اور پائلٹ نے ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جہاز کو ان دونوں لڑاکا طیاروں کے ٹکراؤ سے بچانے کے لئے پرواز کی اونچائی کو تیزی سے کم کیا جس کی وجہ سے اس طیارے  کے متعدد مسافر زخمی ہوگئے، اور پرواز کو جاری رکھتے ہوئے بیروت ہوائی اڈے پر بحفاظت اتارلیا