حماس نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسجد الاقصی کے مقدس صحنوں میں اشتعال انگیز تلمودی روایات کو جاری کرنا، اس مقدس مقام کی توہین اور مسلمانوں کو مشتعل کرنے کے مترادف ہے۔
حماس کے مطابق، ایسی حرکتیں بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے کی سازش کے تحت کی جا رہی ہیں تا کہ اس شہر کے تقدس کو پامال اور مسجد الاقصی پر مکمل صیہونی تسلط کا راستہ ہموار ہوسکے۔
حماس نے غرب اردن، بیت المقدس اور مقبوضہ علاقوں کے فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ صیہونیوں کی اس فاشزم کے سامنے ڈٹ کر، ان کی سازشوں کو ناکام بنانے کی بھرپور کوشش کریں۔
حماس کے بیان میں فلسطینیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اجتماعات، مظاہروں اور مسجد الاقصی کی جانب ریلیوں میں شرکت کرکے مسجد الاقصی کی تقسیم پر مبنی صیہونی آبادکاروں کی سازش پر پانی پھیریں۔
حماس نے اسلامی اور عرب ممالک، اسی طرح اسلامی تعاون تنظیم اور عرب یونین سے غاصب صیہونیوں کی ہٹ دھرمی اور سرکشی، بیت المقدس اور مسجد الاقصی کی حرمت کی پامالی اور فلسطین بالخصوص غزہ پٹی میں نسل کشی کا مقابلہ کرنے کے لیے عملی اقدامات انجام دینے کی اپیل کی۔