ارنا کے مطابق سید عباس عراقچی نے اپنی اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ سمجھوتہ کا حصول کوئی پیچیدہ مسئلہ نہیں ہے: ایٹمی اسلحہ زیرو= سمجھوتہ ہوگا۔ افزودگی زیرو= سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مغربی ایشیا کے امور میں امریکی صدر کے نمائندہ خاص اسٹیو وٹکاف کی قیادت میں امریکی مذاکراتی ٹیم کے لئے اپنا یہ مختصر پیغام، اس جملے پر ختم کیا ہے کہ " فیصلہ کرنے کا وقت آن پہنچا ہے"۔
اس سے پہلے دفترخارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائي نے بدھ 21 مئی کی رات عمان کی اس تجویز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران امریکا مذاکرات کا اگلادور جمعے کو اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہو، ایران کی جانب سے اس کی موافقت کا اعلان کیا تھا۔
انھوں نے وضاحت کی تھی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مذاکراتی ٹیم یورینیئم کی افزودگی سمیت پر امن ایٹمی توانائی سے بہرہ مندی کے ملت ایران کے حقوق ومفادات کے حصول اور ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے لئے مصمم ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہيں کرے گی۔