ارنا کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آج پیر کو اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ کے دوران اس سوال کے جواب میں کہ وزيرخارجہ کے دورہ پاکستان کا مقصد کیا ہے اور کیا اس دورے کے فورا بعد وہ ہندوستان کا دورہ کریں گے؟ کہا کہ وزیر خارجہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ قریبی مشاورت کی پالیسی کے تحت پاکستان گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان سے ہمارے روابط قریبی ہیں اور ہماری مشاورتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ وہ اس دورے میں پاکستان کے صدر اور وزیر اعظم سے بھی ملاقات کریں گے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر خارجہ کے دورہ ہندوستان کا پروگرام مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لئے طے کیا گیا ہے اور پروگرام کے مطابق وہ جمعرات کو ہندوستان جائيں گے۔
انھوں نے امریکی صدر کے گزشتہ رات کے اس بیان کے بارے میں کہ ایران کو ایٹمی توانائی سے استفادے کی ضرورت نہیں ہے کہا کہ ایٹمی مسئلے میں ہمارا موقف ناقابل تغیر ہے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایٹمی توانائی سے پر امن مقاصد کے لئے استفادے کے ایرانی عوام کے حق کے بارے میں ہمارا موقف منطقی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے گفتگو اور ڈپلومیسی کی عملی پابندی ثابت کردی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات کے گزشتہ چند ادوار میں پوری تیاری کے ساتھ حصہ لیا ہے۔
اسماعیل بقائی نے بتایا کہ مذاکرات کے وقت میں تبدیلی ثالث یعنی عمان کے وزیر خارجہ کی تجویز پر اور فریقین کی منظوری سے انجام پائی تھی۔اس کی وجہ وزیر خارجہ کے ٹوئٹ میں بھی بیان کی گئی اور عمان کے وزیر خارجہ کے بیان میں بھی اس کی وضاحت کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مذاکرات کے مستقبل کے بارے میں ہم عمان کے اعلان کے منتظر رہیں گے کیونکہ فریق مقابل سے ہمارا براہ راست رابطہ نہیں ہے۔
دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ سلسلہ جاری رکھنے کے لئے عمانی دوستوں کی ہم آہنگی سے بہترین زمان و مکان کا تعین ہوگا اور مناسب وقت پر اس کی اطلاع دی جائے گی۔