اسلام آباد- ارنا- پاکستان کے سابق خارجہ سیکریٹری نے تہران اور اسلام آباد کے درمیان قریبی افہام وتافہیم اور مشترکہ مسائل سے نکلنے کے لئے دونوں کی ہمفکری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں امن وثبات کے لئے ایران کی سفارتکاری مفید اور موثر ہے

 پاکستان کے سابق خارجہ سیکریٹری اور اسلام آباد کے آئی آر ایس تھنک ٹینک کے چیئر مین جوہر سلیم نے پیر کو ارنا کے نامہ نگار کے ساتھ بات چیت میں وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے حالات کے پیش نظر یہ دورہ بہت اہم ہے۔

 انھوں نے یہ بیان کرتے  ہوئے کہ پاکستان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ متوازن روابط کا پابند ہے، کہا کہ اسلام آباد کشیدگی اور تصادم نہیں چاہتا بلکہ پر امن بقائے باہم کا خواہشمند ہے۔

 پاکستان کے اس سابق سفارتکار نے مزید کہا کہ اسلام آباد تسلط کی پالیسی سے اجتناب اور مساوی و متوازن طرز عمل پر زور دیتا ہے اور اس حساس مرحلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ڈپلومیسی کو اہم سمجھتا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ علاقے میں امن برقرار رکھنے میں مدد کے لئے ایران کے وزیر خارجہ کی کوشش، پاکستان کے نظریئے کے مطابق ہے اور ایران و پاکستان دونوں دوست اور پڑوسی ملکوں کے روابط کی اہمیت پر مہر تائید کی حیثیت رکھتی ہے۔  

اسلام آباد کے ریجنل اسٹڈی انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ ڈاکٹر عراقچی کی مشاورتوں کے نتائج ہم مثبت دیکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں اطمینان ہے کہ ایران کی یہ سفارتکاری جنوبی ایشیا کے موجودہ بحران سے نکلنے پر منتج ہوگی۔

 جوہر سلیم نے کہا کہ ہم مشترکہ علاقائی مسائل پر غلبہ پانے کے لئے تہران اور اسلام آباد کی ہمفکری کا خیر مقدم کرتے ہیں اور امن میں مدد کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی توانائیوں پر یقین رکھتے ہیں۔

 یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی پیر کی صبح پاکستان کے اعلی رتبہ حکام سے ملاقات  اور باہمی روابط نیز علاقائی مسائل اور بین الاقوامی تغیرات پر تبادلہ خیال کے لئے اسلام آباد پہنچے ہیں۔