روم – ارنا – وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایرانی اور امریکی وفود کے درمیان ہونے والے اتفاق رائے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدھ 23 اپریل سے ماہرین کی سطح کے مذاکرات شروع ہوں گے اور فطری طور پر ماہرین کے پاس تفصیلات میں جانے اور معاہدے کا ڈھانچہ تیار کرنے کا وقت زیادہ ہوگا

 ارنا کے مطابق وزير خارجہ سید عباس عراقچی نے آج سنیچر 19 اپریل کو روم میں عمان کی ایک سفارتی عمارت میں بالواسطہ ایران امریکا مذاکرات کے دورسرے دور کے اختتام پرصحافیوں کے سوالوں کے جواب دیئے۔

انھوں نے کہا کہ مذاکرات کا یہ دور بھی جو تقریبا چار گھنٹے جاری رہا، بہت اچھا تھا اور کہا جاسکتا ہے کہ مذاکرات اگے بڑھ رہے ہیں۔

 ایران کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ اس بار ہم بعض اصول واہداف   کے حوالے سے بہتر افہام تفہیم تک پہنچے  اور ہم نے اتفاق کیا کہ مذاکرات جاری رہیں اور اگلے مرحلے ميں داخل ہوں۔

 انھوں نے کہا کہ مذاکرات کے اس دور میں پیشرفت کے نتیجے میں، دونوں ملکوں کے ماہرین کے وفود کے مذاکرات شروع ہورہے ہیں۔

 ایران کے وزیرخارجہ نے بتایا کہ ایران اور امریکا کے ماہرین کے مذاکرات بدھ 23 اپریل کو شروع ہورہے ہیں اور فطری طور پر ماہرین کے پاس تفصیلات میں جانے اور سمجھوتے کا ڈھانچہ تیار کرنے کے لئے زیادہ وقت ہوگا۔

 وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے بتایا کہ بالواسطہ ایران امریکا مذاکرات کا تیسرا دور سنیچر 6 اپریل کو ہوگا۔

 انھوں نے کہا کہ ہم آئںدہ سنیچر کو ایک بار پھر عمان میں ملاقات کریں گے اور ماہرین کے مذاکرات کے نتیجے اور اس بات کا جائزہ لیں گے کہ سمجھوتے سے کتنا قریب ہوئے ہیں۔

  ایران کے وزیر خارجہ نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا مذاکرات کے اس  دور کو تعمیر قرار دیتے ہیں؟ کہا کہ مذاکرات تعمیری ماحول میں انجام پائے اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ مذاکرات میں پیشرفت ہورہی ہے اور ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔

 انھوں نے مذاکرات کے اس دور کے موضوعات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری نظر میں مذاکرات کا موضوع ایٹمی ہے اور ہم اس کے پابند ہیں۔

 وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ہماری نظر میں، پابندیوں کے خاتمے کے مقابلے میں پر امن ایٹمی پروگرام کے تئيں اعتماد سازی کے علاوہ مذاکرات کا کوئی اور موضوع نہیں ہے اور اب تک ہم نے اس موضوع کی پابندی کی ہے۔