اسلام آباد – ارنا – پاکستان کے دفترخارجہ نے صوبہ سستان وبلوچستان میں پاکستانی شہریوں پر حالیہ حملے کے تعلق سے ایرانی حکام سے اپنے ملک کے مستقل رابطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد کو امید ہے کہ تہران دہشت گردانہ واقعے کی تحقیقات میں بھرپور تعاون کرے گا

ارنا نے اتوار کو پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے دفتر کے شعبہ رابطہ عامہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ  پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے حکم پر تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں اس ملک کے قونصل خانہ نے واقعے کی جامع تحقیقات، پاکستانی شہریوں پر حملہ کرنے والوں پر مقدمہ چلائے جانے اور مارے جانے والوں کے جنازے واپس پاکستان لے جانے کے حوالے سے ایرانی حکام سے رابطہ قائم کیا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ملک اپنے شہریوں کے غیر انسانی اور بزدلانہ قتل کی سخت مذمت کرتا ہے اور اس کو امید ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات  اور جاں بحق ہونے والوں کے جنازوں کی واپسی میں ایران مکمل تعاون کرے گا۔   

  اس سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے سیستان وبلوچستان کے ضلع مہرستان میں تازہ دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی تھی جس  میں چند پاکستانی شہری مارے گئے۔ 

  دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے دہشت گردی اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام کو اسلامی، انسانی اور سبھی  قانونی اصول وضوابط کے منافی اور مجرمانہ اقدام قرار دیا۔

  انھوں نے ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان میں دہشت گردی کے تازہ واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین نیز پاکستان کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے عدالتی اور سیکورٹی ادارے، اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث افراد اور عوامل کا پتہ لگانے اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے  دہشت گردی کی چاہے وہ جس شکل میں بھی ہو، مذمت کرتے ہوئے، اس لعنت کے خلاف قومی اور علاقائی سطح پرمقابلے کی ضرورت پر زور دیا۔  

انھوں نے اس حوالے سے  ہم آہنگی اور تعاون کی تقویت کے لئے ایران کی آمادگی کا اعلان کیا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق سنیچر 12 اپریل کو ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان کے ضلع مہرستان کے گاؤں، ہیزآباد پائين میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں 8 پاکستانی شہری جو میکانک کا کام کرتےتھے، جاں بحق ہوگئے۔