ارنا کے مطابق روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاؤروف نے یہ بات امریکی بلاگرس، ماریو ناؤفالو، لیری جانسن اور اینڈرو نیپولیتانو کے ساتھ بات چیت کے دوران اس سوال کے جواب میں کہی ہے کہ کیا روس امریکا مذاکرات میں ایران کا موضوع بھی شامل ہے؟
انھوں نے کہا کہ ہم نے خلیج فارس کی صورتحال اور اسی طرح ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے جے سی پی او اے کے بارے میں بھی گفتگو کی ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے اس سوال کے جواب میں کہ جامع ایٹمی معاہدے کا مستقبل کیا ہے، معاہدے کا احیار ہوگا یا دوسرا معاہدہ ہوگا، کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ نیا ایٹمی معاہدہ ہو جس میں ایران کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ مشرق وسطی میں بعض گروہوں کی حمایت نہ کرے، لیکن یہ کارساز نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ یہ بات تشویشناک ہے کہ اس بات کی علامتیں نظر آرہی ہیں کہ امریکی چاہتے ہیں کہ نیا سمجھوتہ سیاسی شرائط کے ساتھ ہو جس کے تحت ایران یہ وعدہ کرے کہ وہ عراق، لبنان، شام اور دیگر ملکوں میں کچھ گروہوں کی حمایت نہیں کرے گا۔