ارنا کے مطابق حماس نے ایک بیان جاری کرکے فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کی ہر کوشش مسترد کرنے نیز غزہ کی تعمیر نو کی حمایت پر مبنی او آئی وزرائے خارجہ کے جدہ ہنگامی اجلاس کے موقف کا خیر مقدم کیا ہے ۔
حماس نے اسی کے ساتھ فلسطین اور علاقے کی اقوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارحیتوں کا سلسلہ روکنے کے لئے جدہ اجلاس کے شرکا کے موقف کو بھی قابل تعریف بتایا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم عرب اوراسلامی ملکوں سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ ملت فلسطین کی حمایت میں عملی قدم اٹھائيں اور فلسطینی عوام کی استقامت کی تقویت کریں جس کا مقصد، مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے نیز پوری سرزمین فلسطین پر تسلط جمانے کے لئے فسطائی غاصب حکومت کے مقابلے میں مزاحمت ہے۔
حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم عرب اوراسلامی ملکوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مقدس اسلامی مراکز بالخصوص مسجد الاقصی کے خلاف غاصب صیہونیوں کی جارحیت اور اس کا عرب اور اسلامی تشخص ختم کرکے یہودی رنگ دینے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے اقدام کریں اور دباؤ ڈالیں۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایسے حالات میں کہ غزہ میں ملت فلسطین پر غاصب صیہونی حکومت نے ظالمانہ محاصرہ مسلط کررکھا ہے،ہم اپنے عرب اور مسلم بھائیوں سے، ان کی حکومتوں سے، اقوام سے، اور اداروں نیز تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ کے عوام کے رنج و الم کے حوالے سے اپنے فرائض پر عمل کریں، فوری امداد رسانی کے لئے آگے بڑھیں اور گزرگاہیں کھلوانے اور ضروری امداد منجملہ کھانے پینے کی اشیا، ایندھن اور طبی وسائل کی ترسیل کے لئے بلاتاخیر عملی قدم اٹھائيں۔