خاتم الانبیا (ص) مرکزی فوجی کمان کے سربراہ میجر جنرل غلام علی رشید نے ذوالفقار فوجی مشقوں کے موقع پر صیہونی حکومت کو ایران پر جارحیت کی جانب سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی غلطی کی صورت میں مسلح افواج کا جواب فیصلہ کن ہوگا۔

ذوالفقار فوجی مشقوں کے کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل غلام علی رشید نے کہا کہ ہر سال اوسطا 30 فوجی مشقیں ایران کے مختلف علاقوں میں منعقد ہوتی ہیں اور اس کے علاوہ دسیوں خصوصی ٹریننگ کا سلسلہ ہوتا ہے جس کا اعلان تک نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ فوج اور سپاہ پاسداران نے گزشتہ 6 مہینے کے دوران 27 فوجی مشقیں کی ہیں جن میں سے بہت سی مشقوں کو منظر عام پر لایا تک نہیں گیا ہے۔

میجر جنرل رشید نے کہا کہ فوجی کمانڈروں کو بتا دیا گیا ہے کہ ایران کی فوجی طاقت کا ایک مختصر حصہ دکھایا جائے اور باقی حصے مکمل طور پر خفیہ رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمنوں نے گزشتہ چار دہائیوں سے ہمارے عوام کے اتحاد کو سمجھا ہی نہیں جس کے نتیجے میں ان کے اندازے ہمیشہ غلط نکلے۔

خاتم الانبیا (ص) مرکزی فوجی کمان کے کمانڈر نے بتایا کہ صیہونی حکومت پچھلے چار مہینوں سے ایران کی طاقت کا بھی غلط اندازہ لگاتی آرہی ہے اور اسی غلط اندازوں کی بنیاد پر امریکہ، یورپ اور علاقے کے بعض ممالک کو فریب دینا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  صیہونیوں نے اپنی 70 سالہ ناجائز اور جارحیت پر مبنی زندگی میں ہمیشہ دنیا کو اپنی جھوٹی طاقت سے مرعوب کرنے کی کوشش کی اور آج اسی جھوٹ کا پردہ فاش ہونے کے خوف سے اس ناجائز حکومت کو اپنے وجود کی جانب سے خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

میجر جنرل غلام علی رشید نے صیہونی حکومت اور امریکہ کو خبردار کیا کہ اگر کسی غلطی کا ارتکاب کرتے ہوئے ایرانی عوام کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، تو ایران کی مسلح افواج کا جواب تباہ کن اور فیصلہ کن ہوگا اور جس جگہ سے حملہ ہوا اور جس جگہ سے صیہونی حکومت کی حمایت کی جائے گی، ان سب کو تباہ کردیا جائے گا۔