ارنا کے مطابق ذوالفقار 1403 جنگی مشقوں ميں ایرانی فوج کے پیدل، بکتر بند اور میکانائزڈ دستوں کے علاوہ،ایئر ڈیفنس سسٹم، بحریہ کے دستے، جنگی جہاز اور کشتیاں وغیرہ حصہ لے رہی ہیں جو جنگی مشقوں کا اصلی مرحلہ شروع ہونے سے چند روز قبل ہی جنگی مشقوں کے علاقے ميں پہنچ چکی تھیں۔
ذوالفقار 1403 مشترکہ فوجی مشقوں کے کمانڈر ایڈمیرل حبیب اللہ سیاری نے بتایا کہ ان فوجی مشقوں کا مقصد، ہر قسم کے زمینی، فضائی اور بحری خطرے سے نمٹنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی توانائی اور انسدادی طاقت بڑھانا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے کسی دشمن کے ذہن میں یہ فتور آیا کہ وہ ہماری ارضی سالمیت یا ہمارے زمینی، فضائی اور بحری مفادات کو نقصان پہنچا سکتا ہے تو اس کو اچھی طرح معلوم ہونا چاہئے کہ بہت زیادہ نقصان اٹھائے گا۔
ایڈمیرل حبیب اللہ سیاری نے کہا کہ ان فوجی مشقوں کا ایک مقصد، اس نئی جنگی اور دفاعی حکمت عملی کو آزمانا ہے جو فوج میں ہمارے نوجوانوں نے تیار کی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ہر سال ان جنگی مشقوں کے موقع پر فوج کے اسلحہ خانے میں نئے ہتھیاروں کا اضافہ ہوتا ہے ، اس سال بھی مختلف قسم کے جدید ترین اسلحے جن میں انواع و اقسام کے پن پوائنٹ اور اسمارٹ میزائل بھی شامل ہیں، ان فوجی مشقوں میں آزمائے جائیں گے۔