ارنا کے مطابق امریکا کی میشیگن یونیورسٹی کے ان طلبا کو دو سال کے لئے معطل کردیا گیا جنہوں نے فلسطین کی حمایت میں یہ مطالبہ کیا تھا کہ تعلیمی اداروں میں اسرائیلی کمپنیوں کی سرمایہ کاری روک دی جائے ۔
اس رپورٹ کے مطابق میشیگن یونیورسٹی کے"اتحاد برائے آزادی و مساوات" کے رکن طلبا پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے گزشتہ موسم بہار میں یونیورسٹی کے ایک ڈائریکٹر کے گھر کے سامنے بغیر اجازت کے اجتماع اور اسی طرح یونیورسٹی کیمپس میں مظاہرے کرکے، نظم وضبط کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایسوشی ایٹیڈ پریس کے مطابق غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی جنگ کے دوران، امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کی حمایت میں مظآہرہ کرنے والے، 3 ہزار 200 طلبا کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ایک صدارتی فرمان پر دستخط کرکے یونیورسٹیوں میں یہودیت مخالف تحریک کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا تھا۔ انھوں نے اسی کے ساتھ کہا تھا کہ یہودیت مخالف سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور حماس کے حامی بین الاقوامی طلبا کے ویزے منسوخ کردیئے جائیں گے۔