ارنا کے مطابق، اکتالیسویں بین الاقوامی قرآن کریم مقابلے میں شرکت کرنے والے اساتذہ، قاریوں اور حافظوں نے آج (اتوار) صبح حسینہ امام خمینی میں رہبر معظم انقلاب اسلامی سے ملاقات اور محفل انس قرآن کریم میں شرکت کی۔
اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حاضرین سے مختصر خطاب بھی کیا جس کے اہم نکات یہ ہیں۔
- میں اس مقابلے کے انعقاد اور پورے ملک میں قرآن پاک کو مختلف طریقوں سے فروغ کے لیے انجام پانے والی کوششوں پر خدا کے شکر گزار ہیں۔
- میں آپ کو حضرت امام الحسین علیہ السلام کے یوم ولادت پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ خدا وند تعالیٰ ہمیں اس عظیم انسان اور معزز خاندان اہلبیت کے پیروکاروں میں شامل فرمائے۔
- اعجاز قرآن اور معجزات نبوی کا تسلسل کائنات کے لیے ایک عظیم نعمت ہے۔
- انشاء اللہ غزہ صیہونی حکومت پر غالب آجائے گا۔
- خدا پر توکل کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں یقین ہونا چاہئے کہ خدا کے حکم سے ناممکن ممکن ہو جاتا ہے۔
- ایرانی قوم میں "امریکہ مردہ باد" کہنے کی ہمت ہے، امریکہ جارح اور دروغگو ہے۔
- ایرانی قوم نے صبر کا مظاہرہ کیا ہے اور ترقی کی منزلیں طے کی ہیں۔
- توکل کی عملی شرط میدان عمل میں موجودگي ہے۔
- ملت اسلامیہ کے مسائل خدا پر توکل کرکے حل ہوسکتے ہیں۔
اللہ کے حکم سے ناممکن ممکن ہو جاتا ہے۔ اگر کوئی کہتا کہ: غزہ امریکی حکومت جیسی بڑی طاقت سے لڑے گا اور غزہ اس پر غالب آجائے گا، تو کیا آپ یقین کرتے ؟! آپ اس پر یقین نہیں کرتے؛ یہ ناممکنات میں سے ہے، لیکن اللہ کے حکم سے یہ ممکن ہوگیا۔
ایرانی قوم اور دوسری قوموں میں فرق یہ ہے کہ وہ امریکہ کو جارح، جھوٹا اور دھوکے باز کہنے کی جرأت رکھتی ہے لیکن دوسرے لوگ ہمت نہیں کرتے اور اپنے حصے کا کام نہیں کرتے۔ جب وہ ایسا نہیں کریں گے تو کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔
پچھلے چالیس برس میں دنیا کی تمام استکباری طاقتوں نے ایران پر حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن ایرانی قوم کو نہ صرف نقصان پہنچا بلکہ اس نے ترقی کی ہے۔
آج کا ایران 40 سال پہلے کا ایران نہیں ہے۔
ایران سے ہر شعبے میں ترقی کی ہے۔