اسرائیلی عسکری امور کے تجزیہ کار ایوی اشکنازی نے معاریو اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: ’’آج پہلے سے کہیں زیادہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ اسرائیل یمن کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہے اور اس کا انٹلی جنس کا شعبہ بھی یمنی مسلح افواج کا مقابلہ کرنے کی نہ توانائی رکھتا ہے اور نہ ہی اس کے پاس کوئی پروگرام ہے۔
اخبار نے مزید لکھا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک یمنی فوج نے مقبوضہ اسرائیلی علاقوں پر 200 سے زائد میزائل اور 170 سے زائد ڈرون فائر کیے ہیں۔
اس سلسلے میں صہیونی اخبار ہارتض نے بھی یمنی فوج کی جانب سے ہفتے کی صبح کیے گئے حملے کے بارے میں لکھا ہے کہ یمن سے "فلسطین-2" ہائپرسونک بیلسٹک میزائل فائر کئے جانے کی وجہ سے بیس صیہونی زخمی ہو گئے جنہيں اسپتال میں داخل کیا گيا ہے۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ہفتے کی صبح ایک بیان میں اعلان کیا کہ ہم نے "فلسطین -2 " ہائپرسونک بیلسٹک میزائل سے یافا (تل ابیب) میں ایک فوجی ہدف کو تباہ کر دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی دفاع یمن سے داغے گئے ہائپرسونک میزائل کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہا۔
بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم پر رد عمل کے ساتھ ساتھ یمن پر صیہونی حکومت کی جارحیت کا بھی جواب ہے۔