اس موقع پر صدر پزشکیان نے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کو دوستانہ اور برادرانہ قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے مناسبات میں مزید استحکام اور تقویت کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی سرحدوں کو دوستی اور امن کی سرحد ہونا چاہیے۔
صدر مسعود پزشکیان نے دہشت گردی سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو بھی اہمیت کا حامل قرار دیا۔
انہوں نے عالم اسلام میں اتحاد اور یکجہتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے موجودہ حساس بلکہ خطرناک حالات میں مسلم ممالک کے لیے ضروری ہے کہ مشترکہ زرمبادلہ اور منڈیوں پر غور کریں اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دیں۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس اہم ٹارگیٹ کے حصول کے لیے تمام اسلامی ممالک بالخصوص پاکستان کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے بھی اس موقع پر تہران اور اسلام آباد کے گہرے رشتوں پر زور دیتے ہوئے ڈی- 8 اجلاس کو عالم اسلام کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔
انہوں نے صدر پزشکیان کی جانب سے پیش کردہ مشترکہ کرنسی کے ایجاد اور اسلامی ممالک کی مارکیٹ پر توجہ کا خیرمقدم کیا۔
شہباز شریف نے غزہ، لبنان، شام اور اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے حدود پر صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے مشترکہ خطروں سے نمٹنے کے لیے امت اسلامیہ کے اتحاد اور تعاون میں اضافے پر زور دیا۔
اس موقع پر دونوں سربراہان مملکت نے، تعطل کے شکار مشترکہ گیس منصوبے کا بھی جائزہ لیا۔ مسعود پزشکیان اور شہباز شریف طے کیا کہ دونوں ممالک کے وزرا اس مسئلے کا بغور جائزہ لیکر اسے حل کرنے کا راستہ ہموار کریں۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور میاں شہباز شریف نے پاکستان کی سرحد پر ایرانی مال بردار ٹرکوں کے مسئلے پر بھی غور کیا جسے شہباز شریف نے فوری طور پر حل کرنے کا وعدہ کیا۔