ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ شام کے مستقبل کے حوالے سے، ہر طرح کی بیرونی تخریبی مداخلت کے بغیر فیصلہ کرنے کا اختیار صرف شام کے عوام کو ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مہم کے لئۓ ضروری ہے کہ عسکری جھڑپیں جلد سے جلد ختم ہوں، دہشت گردانہ اقدامات روکے جائيں، اور ایک ایسی ہمہ گیر حکومت کی تشکیل کے لئے کہ جس میں سبھی شامی عوام کے نمائندے شامل ہوں، سبھی جماعتوں کی شرکت سے قومی مذاکرات شروع کئے جائيں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لئے اقوام متحدہ کی قرار داد 2254 کی بنیاد پر بین الاقوامی کوششوں کی ماضی کی طرح ، حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعمیری تعاون جاری رکھے گا۔
ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ تاریخ کے اس اہم مرحلے میں، سبھی شامی باشندوں نیز شام میں موجود دیگر ملکوں کے شہریوں کی سلامتی اور مقدس مذہبی مقامات نیز بین الاقوامی قوانین کے مطابق سفارتی مراکز کی حفاظت بہت ضروری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران اور شام کی اقوام کے روابط بہت قدیمی ہیں اور ہمیشہ دوستانہ رہے ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ روابط دونوں ملکوں کی دور اندیشی اور حکیمانہ روش سے، مشترکہ مفادات کی بنیاد پر اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی سے، جاری رہیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران مغربی ایشیا کے ایک اہم اور موثر ملک کے عنوان سے شام کی حیثیت پر زور دیتا ہے اور اس ملک میں امن وثبات کی بحالی کی مدد میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا اور اس مقصد کے لئے علاقے کے سبھی موثر فریقوں کے ساتھ تبادلہ خیال اور مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
وزارت خارجہ کے بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ ظاہر سی بات ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام اور علاقے کے حالات پر نظر رکھےہوئے ہے اور اس ملک کے سیاسی و سلامتی کے میدان میں موثر فریقوں کے طرزعمل اور روشوں کی مناسبت سے موقف اور طرزعمل اختیار کرے گا۔