تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر پیٹرولیئم نے کہا ہے کہ امریکا کی ظالمانہ پابندیوں کے باوجود ایران کی گیس کی پیداوار سالانہ 275 ارب مکعب میٹرتک پہنچ گئی

ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر پیٹرولیئم محسن پاک نژاد نے اتوار کو تہران میں گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم جی ای  سی ایف کی وزارتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یہ اجلاس گیس کی صنعت سے متعلق دنیا کی اہم ترین روداد ہے۔

محسن پاک نژاد نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایک سال سے زائد عرصے سے یہ علاقہ اور دنیا غزہ کے عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وسیع وحشیانہ جرائم کی شاہد ہے، کہا کہ لبنان میں جںگ بندی کے بعد،ہم نے شام میں مسلح مخالفین کے وسیع اقدامات کا مشاہدہ کیا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ان حالات میں  بہت زیادہ ہوشیاری اور علاقائی ملکوں کے درمیان ہم آہنگی اورعالمی برادری کے فوری اور موثر ردعمل کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ یک جانبہ اقدامات اور تیزرفتاری کے ساتھ،فوسیلی ایندھن (Fossil fuel)  سے غیر فوسیلی ایندھن کا رخ کرنے سے دنیا کو پیچیدہ خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔

ایران کے وزیر پیٹرولیئم نے کہا کہ یہ طرزعمل دنیا میں بے ثباتی، بے انصافی اور توانائی کا بحران زیادہ شدید ہونے کا باعث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے بارے میں جو اندازے لگائے جارہے ہیں ان کے مطابق کم سے کم 2050 تک دنیا کو تیل اور گیس کی ضرورت رہے گی۔