ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر پیٹرولیئم محسن پاک نژاد نے اتوار کو تہران میں گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم جی ای سی ایف کی وزارتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یہ اجلاس گیس کی صنعت سے متعلق دنیا کی اہم ترین روداد ہے۔
محسن پاک نژاد نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایک سال سے زائد عرصے سے یہ علاقہ اور دنیا غزہ کے عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وسیع وحشیانہ جرائم کی شاہد ہے، کہا کہ لبنان میں جںگ بندی کے بعد،ہم نے شام میں مسلح مخالفین کے وسیع اقدامات کا مشاہدہ کیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ان حالات میں بہت زیادہ ہوشیاری اور علاقائی ملکوں کے درمیان ہم آہنگی اورعالمی برادری کے فوری اور موثر ردعمل کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ یک جانبہ اقدامات اور تیزرفتاری کے ساتھ،فوسیلی ایندھن (Fossil fuel) سے غیر فوسیلی ایندھن کا رخ کرنے سے دنیا کو پیچیدہ خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔
ایران کے وزیر پیٹرولیئم نے کہا کہ یہ طرزعمل دنیا میں بے ثباتی، بے انصافی اور توانائی کا بحران زیادہ شدید ہونے کا باعث ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے بارے میں جو اندازے لگائے جارہے ہیں ان کے مطابق کم سے کم 2050 تک دنیا کو تیل اور گیس کی ضرورت رہے گی۔