تہران – ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خزانہ نے ریاض کے عالمی اقتصادی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ نئے بین الاقوامی نظام میں ایران کی طاقت میں اضافے نے  ہمیں اس قابل بنادیا ہے کہ  موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مہم، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ سرمایہ کاری میں فعال کردارکرسکیں۔  

ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خزانہ عبدالناصر ہمتی نے آج پیر کو ریاض مں عالمی سرمایہ کاری ایجنسی ویپا کی اٹھائیسویں وزارتی گول میز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اس کانفرنس میں شرکت اور دنیا کے مختلف ملکوں کے ممتاز مندوبین کے ہمراہ دور حاضر کے ایک اہم موضوع کا جائزہ  ہمارے لئے باعث فخر ہے۔

انھوں نے کہا کہ پیراڈائم  کی تبدیلی اور صنعتی پالیسی نیز سرمایہ کاری کی ترویج کے رابطے پر اس کے اثرات نہ صرف یہ کہ عالمی اقتصاد کے مستقبل کے راستے کا تعین کریں گے  بلکہ پوری دنیا میں عوام کی زندگی کی کیفیت اور بین الاقوامی تعاون کی قسمت کا فیصلہ بھی کریں گے۔

 انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حالیہ برسوں ميں عالمی معیشت مختلف مشکلات سے دوچار رہی ہے، کہا کہ موسمیات کے بحران ، جیوپولیٹیکل تغیرات، توانائی کے میدان میں شدید اتار چڑھاؤ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس، بلاک چین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل انقلاب  نیز دیگر  نئی ٹیکنالوجیوں سے پیدا ہونے والی نابرابری ان تغیرات کا صرف ایک حصہ ہے۔

 ایران کے وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی اقتصادی ترقی، جو گزشتہ عشرے کے سالانہ ڈیٹا کے مطابق، تین اعشاریہ پانچ فیصد سے بھی کم تھی اس وقت کافی بے اطمینانی سے دوچار ہے۔

 انھوں نے کہا کہ نئی ترقی یافتہ معیشتوں ميں نابرابری میں اضافہ، تجارتی کشیدگی میں شدت اور انٹرنیشنل سیکورٹی چین کی رفتار میں کمی  سبھی حکومتوں کے لئے بنیادی مسائل میں تبدیل ہوچکی ہے لیکن ان چیلنجوں کے ساتھ ہی بے مثال مواقع بھی سامنے آئے ہیں۔  

 ایران کے وزیر خزانہ نے کہا کہ پائیدار ترقی اور قابل تجدید توانائیوں (Renewable energy) کے شعبے میں سرمایہ کاری ، گرین اکنامی، نئی منڈیوں میں سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ اور ڈیجیٹل تبدیلی پر توجہ، ان سب  تغیرات نے عالمی ترقی و تعاون  کے نئے امکانات پیدا کئے ہیں۔

 عبدالناصر ہمتی نے کہا کہ توانائی، معدنیات اور قدرتی ذخائر سے مالامال   معیشت، تعلیم یافتہ نوجوان افرادی قوت، ممتاز جیوپولیٹیکل پوزیشن اور وسیع اقتصادی ڈھانچے نے ایران کے اندر نئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور جدید مواقع سے فائدہ اٹھانے کی غیر معمولی صلاحیتیں پیدا کردی ہیں۔   

 انھوں نے کہا کہ ایران کے پاس دنیا کے  10 فیصد ثابت شدہ تیل کے ذخائراور 15 فیصد قدرتی گیس کے ذخائر موجود ہیں اوراسی کے ساتھ  شمال جنوب کوریڈور اور مشرق ومغرب راہداری نے اس کو اس قابل بنادیا ہے کہ وہ عالمی مواصلاتی چین کی تقویت ميں بنیادی اور کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔  

 وزیر خزانہ عبدالناصر ہمتی نے کہا کہ مثال کے طور پر قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ایران کے اندرسولرپینل  اور ونڈ ٹربائن کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا کافی پوٹینشیل پایا جاتا ہے جس سے کام لے کر وہ نہ صرف یہ کہ اپنی بجلی کی ضرورت پوری کرسکتا ہے بلکہ علاقے کے ملکوں کو بھی سپلائی کرسکتا ہے۔    

انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ملک کے اندر قومی وفاق کی حکومت تشکیل دے کر اور بین الاقوامی اداروں میں اپنی پوزیشن مضبوط کرکے منجملہ شنگھائی اور برکس گروپ جیسی اہم بین الاقوامی تنظیموں میں اپنی رکنیت نیز یوریشیا اقتصادی یونین اور خلیج فارس کے ملکوں نیز اپنے دیگر پڑوسیوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے مشترکہ تعاون بڑھا رہا ہے۔  

 عبدالناصر ہمتی نے کہا کہ نئے بین الاقوامی نظام میں ایران کی طاقت میں اضافے نے ہمیں اس قابل بنادیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مہم، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ سرمایہ کاری میں فعال کردارکرسکیں۔  

لیبلز