ارنا کے مطابق مجید تخت روانچی نے انگریزی اخبار فائنینشیل ٹائمز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ ایران پر حد اکثر دباؤ ڈالنے کی واشنگٹن کی ہر کوشش ناکام ہوگی ۔
انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے ساتھ مذارکرات کا راستہ کھلا رکھا ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران کے ساتھ ایٹمی مسائل کے حل کے عمل میں دباؤ ڈالنے اور ایران کو مرعوب کرنے کی پالیسی بے نتیجہ رہے گي۔
مجید تخت روانچی نے کہا کہ جے سی پی او اے اب بھی مذاکرات کی بنیاد بن سکتا ہے اور ہم نے بارہا ہے اعلان کیا ہے کہ اگر دوسرے فریق اپنے وعدوں اور عہد پر عمل کریں تو ہم بھی اس حوالے سے اپنے عہد پر عمل کرنے کے لئے تیار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے ایٹمی معاہدے میں ثابت کیا ہے کہ ہم مذاکرات کے حامی ہیں، لیکن دیکھنا یہ ہے کہ ماضی میں مذاکرات کو کس نے ناکام بنایا؟
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ٹرمپ حکومت تھی جو جو مذاکرات کے لئے تیار نہیں تھی۔
انھوں نے خبردار کیا کہ اگر ٹرمپ نے دوبارہ اپنی ماضی کی ہی پالیسیوں پر عمل شروع کیا تو جان لیں کہ انہیں ہماری حداکثر استقامت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تخت روانچی نے ٹرمپ حکومت میں ایران کے تیل کے خلاف سخت ترین پابندیوں کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب کہا کہ اگر ٹرمپ حکومت نے تیل کی منڈی کے حوالے سے ایران کے خلاف حداکثر دباؤ کی پالیسی پر دوبارہ عمل کرنے کا فیصلہ کیا تو جان لیں کہ انہیں شکست ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں کوئی بھی ملک پوی عالمی برادری پر اپنی شرائط مسلط نہیں کرسکتا۔