ایران کے وزیر سیاحت سید رضا صالحی امیری نے بتایا کہ سن 1978 میں آنے والے ایک شدید زلزلے میں اس گاؤں کو بری طرح نقصان پہنچ گیا تھا لیکن اس دیہی علاقے کے رہنے والوں نے ہجرت کرنے کے بجائے اپنے دیہات کو تاریخی انداز اور تکنیک کے ساتھ تعمیر نو کیا اور آج اسی جد و جہد کے نتیجے میں اور پائیدار ترقی کی خاطر اسے ایشیا میں فن تعمیر کے ایوارڈ سے نوازا گیا اور دنیا بھر سے سیاح اس تاریخی گاؤں اور اس کے میراث، طرز زندگی اور خوراک کو دیکھنے کے لیے جنوبی خراسان کا رخ کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے صوبہ خراسان جنوبی سے اب تک 9 مختلف مقامات اور تاریخی آثار کو عالمی میراث میں شامل کیا جا چکا تھا اور "اصفہک" گاؤں اس صوبے سے 10واں تاریخی مقام ہے جسے عالمی میراث میں شامل کیا گیا ہے۔