رپورٹ کے مطابق، ایرانی ماہرین کے ہاتھوں تیار شدہ "کوثر" اور "ہدہد" سیٹلائٹ کی رونمائی چند روز قبل ایران کے خلائی تحقیقاتی مرکز میں ہوئی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ دو سیٹلائٹ روس کے "وستوچینی" اسٹیشن سے خلا میں روانہ کیے جائیں گے۔
کوثر سیٹلائٹ امیدفضا کمپنی کا پہلا سیٹلائٹ ہے جس کی ڈیزائننگ سن 2019 میں شروع ہوئی۔ یہ ایک مکعب سیٹلائٹ ہے جسے بنانے کی رفتار تیز اور اخراجات کم ہوتے ہیں۔
کوثر سیٹلائٹ این آئی آر اور آر جی بی شعاؤں کے کیمروں سے لیس ہے اور جی ایس ڈی کے معیار سے 3۔45 میٹر کے فاصلے تک کی تصویریں لے سکتا ہے۔
کوثر سیٹلائٹ کا وزن 30 کلوگرام ہے اور خلا میں 3 سال تک سرگرمیاں انجام دے گا۔ کوثر سیٹلائٹ کو زرعی زمینوں اور حدود کے تعین اور دیگر شعبوں کا نقشہ بنانے میں استعمال کیا جائے گا۔ کلر کیمرا زمین سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر زوم کر سکتا ہے جبکہ 6 فریم فی سیکنڈ کی رفتار سے تصویر اتار سکتا ہے۔
اس سیٹلائٹ کو ڈیزائن اور بنانے والے ماہرین اور سائنسدانوں کی اوسط عمر محض 26 سال ہے۔
دوسری جانب ایران کا ہدہد سیٹلائٹ ہے جو کہ ایک نیروبینڈ “Narrow-band” یا باریک شعاؤں والا سیٹ لائٹ ہے جو خصوصی طور پر اشیا کے انٹرنیٹ کے لیے بنایا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ سیٹلائٹ زمین پر موجود صارف کے ذریعے بھیجے گئے ایک پیغام کو ریکارڈ کرکے، مناسب موقع پر دوسرے صارف کو بھیج سکتا ہے۔
اشیا کے انٹرنیٹ یا IOT کے بڑھتے استعمال کے پیش نظر، اس سیٹلائٹ کے ذریعے حتی دور دراز کے علاقوں میں آئی او ٹی کے استعمال میں سہولت ہوگی۔
اس سیٹلائٹ کا وزن 4 کلوگرام ہے جسے زمین سے 500 کلومیٹر کے فاصلے تک بھیجا جائے گآ اور 4 سال تک کام کرے گا۔
یہ دو سیٹلائٹ منگل کے روز خلا میں روانہ کیے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ کوثر اور ہدہد سیٹلائٹ پہلی بار مکمل طور پر ایران کی نجی کمپنیوں کے ہاتھوں ڈیزائن اور تیار کیے گئے ہیں۔