ممتاز زہرا نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ارنا کے نامہ نگار کے سوال کے جواب کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کی موجودہ صورتحال بالخصوص ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کو ناقابل قبول سمجھتا ہے۔
انہوں نے ایران پر اسرائیل کی جارحیت کی مذمت میں پاکستان کی وزارت خارجہ کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم خطے کے امن و سلامتی کے خلاف جارحانہ اقدامات کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور خطے کے حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان مشاورت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ تہران اور اسلام آباد کے درمیاں مختلف شعبوں میں اعلیٰ سطح پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ایران اور پاکستان خطے میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کے حوالے سے بھی ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں دونوں ملکوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتفاق رائے میں مزید اضافہ ہوگا۔"
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے صوبہ سیستان و بلوچستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سیکورٹی فورس پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی جس کے نتیجے میں 10 پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔
انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں شہید ہونے والے ایرانی سیکورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا۔
ممتاز زھرا نے ایران اور پاکستان کی جانب سے ایک دوسرے کے ممالک میں اپنے رابطہ افسروں کی تعیناتی کا ذکر کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ تہران اور اسلام آباد دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے گذشتہ ہفتے اسلامی جمہوریہ ایران پر صیہونی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک امن و سلامتی کے لیے ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔