نیویارک/ ارنا- اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران کے سیستان و بلوچستان صوبے میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

بدھ کے روز ہونے والے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں درج ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان کی جانب سے گزشتہ 26 اکتوبر کو ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر تفتان میں پولیس یونٹ پر  دہشت گردانہ حملے کی سختی سے مذمت کی جاتی ہے۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے لواحقین کو تعزیت پیش کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

سلامتی کونسل کے بیان میں ہر طرح کی دہشت گردی کو قابل مذمت اور عالمی امن اور استحکام کے لیے سنجیدہ خطرہ قرار دیا۔

سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے دہشت گردی کے بانیوں، ان کے حامیوں اور مالی ذرائع فراہم کرنے والوں کو جوابدہ ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے دہشت گردی کے مقابلے کے لئے دنیا کے تمام ممالک کی ذمہ داری پر زور دیا اور اعلان کیا کہ عالمی قوانین کے مطابق، انسان دوستانہ امداد اور پناہ گزینوں کے حقوق کا تحفظ تمام حکومتوں کے فرائض میں شامل ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں جیش العدل نام کے دہشت گرد گروہ کے وحشیانہ حملوں کے بارے میں جسے ایران میں جیش الظلم کے نام سے پہچانا جاتا ہے  اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش اور جنرل اسمبلی کے سربراہ فیلمون یانگ کے نام ایک مراسلہ لکھا ہے جس میں مذکورہ دہشت گرد گروہ کے ماضی میں بھی وحشیانہ حملوں اور داعش کے ساتھ ان کے گہرے تعلقات پر روشنی ڈالی گئی۔

ایران کے مستقل مندوب نے اس مراسلے میں لکھا ہے کہ مذکورہ دہشت گرد گروہ ماضی میں بھی اس نوعیت کی متعدد وحشیانہ حملوں کا ارتکاب کر چکا ہے جس کی مذمت کرنا انتہائی ضروری ہے۔