سید عباس عراقچی نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر جوزف بورل کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کیا جمشید شارمہد کے ہاتھوں قتل کیے گئے ایرانی شہریوں کی حمایت کے لئے بھی یورپی یونین نے کچھ کیا ہے؟ اگر نہیں کیا تو یورپ کو مکار کے علاوہ اور کچھ نہیں کہا جا سکتا. سید عباس عراقچی نے لکھا کے بورل صاحب! میں نے بہت کوشش کی کہ انسانی زندگی اور وقار کے تحفظ پر مبنی آپ کے بیان پر یقین کروں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ کے یورپی ساتھی بعیر کسی شرم و حیا کے غزہ اور لبنان میں نسل کشی کی حمایت میں مصروف ہیں. انہوں نے جوزف بورل سے یہ سوال بھی پوچھا کہ کیا یورپی یونین کا اس قتل عام کو روکنے کے لیے کوئی منصوبہ ہے کہ جس میں اب تک 50 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کا قتل عام ہو چکا ہے؟ کیا یورپی یونین نے 15 لاکھ لبنانی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے کچھ سوچا ہے؟ وزیر خارجہ نے لکھا کہ کیا یورپی یونین نے جمشید شارمہد کے ہاتھوں قتل ہونے والوں کے اہل خانہ کی حمایت کے لیے کوئی تدبیر اپنائی ہے؟ جوزف بورل صاحب، اگر ان سب سوالات کا آپ کے پاس جواب نہیں، تو پھر یورپ کو مکار کے علاوہ اور کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے!
اجراء کی تاریخ: 29 اکتوبر 2024 - 20:16
تہران/ ایران- دہشت گرد جمشید شارمہد کو سزائے موت ملنے کے بعد، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے بھی کھل کر اس دہشت گرد کی حمایت کی ہے جس پر وزیر خارجہ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے.