تحریک حماس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کی قیادت نے قابضین کے منصوبوں کو ناکام بنانے اور جنگی جرائم کی روک تھام کے لیے سیاسی اور سفارتی رابطے تیزکر دیئے ہیں۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ اسرائیل اس منصوبے کے تحت جسے"جنرلز پلان" نام دیا گیا ہے، غزہ پٹی اور خاص طور سے شمالی غزہ میں نسل کشی اور کھلا قتل عام کرنا چاہتاہے۔
بیان کے مطابق حماس کی قیادت نے ٹیلی فونی رابطوں کے ذریعے اسرائیل کے جنرلز پلانز کے نتیجے میں ہونے والی تباہی اور نقل مکانی کے بابت سخت خبردار کیا ہے۔
بیان میں آیا ہے اس سلسلے میں حماس کے اعلی سطح وفود نے ترکی، قطر اور روس کا دورہ کیا ہے جبکہ مصر، اقوام متحدہ اور ایران سے بھی رابطے کیے ہیں اور بعض دوسرے ملکوں سے بھی اعلی سطحی رابطے کیے جارہے ہیں۔
حماس کے بیان میں علاقائی اور عالمی میڈیا سے اپیل کی گئي ہے کہ وہ غزہ میں روزانہ کی بنیاد پر انجام پانے والے اسرائیلی جرائم کا پردہ فاش کریں۔
صیہونی فوج نے شمال غزہ کا 20 دن سے محاصرہ کر رکھا ہے اور علاقے پر بمباری کے ساتھ ساتھ قحط اور بھوک مری کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے اس علاقے کے باشندوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس عرصے کے دوران قابضین نے شمالی غزہ میں واقع اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزینوں کی خیمہ بستیوں پر بھی وحشیانہ حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔