امیر سعید ایروانی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری غزہ اور لبنان میں جنگ بندی پر متحد ہے اور سلامتی کونسل کو بھی اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری پورا کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل صیہونی حکومت کو غزہ، لبنان اور شام پر جارحیت ختم کروانے پر مجبور کرے اور اطمینان حاصل کیا جائے کہ تل ابیب اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین پر عمل کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت شام کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کی خلاف ورزی اور اس ملک بنیادی تنصیبات کو نشانہ بنا کر شام کو کمزور اور اس ملک کو سیکورٹی مسائل سے دوچار کرنا چاہتی ہے۔ اور دوسری جانب لبنان سے شام جانے والے پناہ گزینوں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔
انہون نے کہا کہ تل ابیب ہر ریڈلائن کو پار کر رہا ہے اور دنیا کی امن و سلامتی کے لئے ایک سنجیدہ خطرہ بن گیا ہے جس کا واضح نمونہ شام میں ایران کی جانب سے تعمیر شدہ ہلال احمر امدادی مرکز اور فیلڈ ہاسپٹل پر بمباری ہے جس کے نتیجے میں یہ مرکز مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
امیرسعید ایروانی نے کہا کہ تل ابیب نے انسان دوستانہ امداد کے سلسلے میں خلل ڈال دیا ہے جس کے نتیجے میں فلسطین، لبنان اور شام کے عوام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔