ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کی کمیشن کے اجلاس سے کہ جس میں متعدد اسلامی ممالک کے سفیر بھی موجود تھے، خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس دور میں آپ اسلامی ممالک سفیروں اور نمائندوں کی ذمہ داری انتہائی اہم ہے کیونکہ آپ لوگ غزہ، لبنان، یمن اور تمام اسلامی ممالک کے مجاہدوں کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے عزم و ارادے کا پیغام منتقل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے سفیروں کو چاہئے کہ اپنی حکومتوں کو مظلوموں کی حمایت اور ناجائز قبضے کے خاتمے اور مقبوضہ سرزمینوں کی آزادی کے لیے جد و جہد کرنے کی ترغیب دلا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی حالت میں کہ جب صیہونیوں کی جلاد اور وحشی حکومت پورے علاقے کو جنگ و تباہی پھیلائے ہوئے اور عالمی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے مرد، عورت، بوڑھے اور جوان سب کو شہید اور زخمی کر رہی ہے، اسلامی ممالک کو چاہیے کہ ان حالات کی صحیح طریقے سے منظر کشی اور تجزیہ کرتے ہوئے مظلوم کی حمایت کریں۔
اسپیکر قالیباف نے کہا کہ صیہونی حکومت میدان جنگ میں ناکام رہی اسی لیے اس نے استقامتی محاذ کے رہبروں کو وحشیانہ طریقے سے قتل کرنے کی پالیسی اپنالی تا کہ جنگ کے شعلے بھڑکتے رہیں تاہم انہیں اس وادی میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کا منہ بولتا ثبوت سید حسن نصراللہ کے بعد حزب اللہ لبنان کا مزید طاقت کے ساتھ صیہونیوں پر تباہ کن وار کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت کے دشمن صیہونیوں نے یحیی سنوار کو بھی ایک غیرمتوازن جنگ میں شہید کیا لیکن ان کی شہادت کی ویڈیو نے صیہونیوں کی مرضی کے برخلاف، مجاہدوں کے دلوں کو استقامت کے جذبے سے مالامال اور آئندہ نسلوں کے لیے انہیں نمونہ عمل بنادیا۔