ایڈمیرل علی فدوی نے کہا کہ صیہونیت کا نظام کی بنیاد بھی قاتلانہ حملوں پر بنائی گئی، لیکن انہیں جان لینا چاہئے کہ ان قاتلانہ حملوں سے وہ اپنے مدنظر اہداف ہرگز حاصل نہیں کرپائیں گے۔
انہوں نے نصرت الہی پر یقین کو ایک حقیقی مجاہد مسلمان کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے خبیث اور حماقت میں مبتلا مجرموں کو یہ تصور تھا کہ سید حسن نصراللہ اور دیگر کمانڈروں کو شہید کرکے وہ حزب اللہ کو ختم کرسکتے ہیں جبکہ شہادت ہر مجاہد کی آرزو اور معراج ہے جس تک پہنچنے کے لیے وہ ہر لمحے کوشش میں مصروف رہتا ہے۔
ایڈمیرل علی فدوی نے کہا کہ آج دیکھ لیجیئے کہ حزب اللہ پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور انداز میں کارروائیاں انجام دیکر صیہونیوں پر کامیابی کے ساتھ وار کر رہا ہے، ایسے وار جس کا ازالہ صیہونیوں کے لئے ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ایران کی سفارتکاری اور جنگ کی کمانوں میں مکمل ہماہنگی اور استحکام پایا جاتا ہے اور اسلامی انقلاب ہر سال طاقتور سے طاقتورتر اور دشمن کمزور سے کمزورتر ہوتے جا رہے ہیں۔
ایڈمیرل فدوی نے کہا کہ کامیابی ہر حال میں حزب اللہ اور شکست حزب الشیطان کی ہوگی۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ آج استقامتی محاذ پورے علاقے میں پھیل چکا ہے اور عراق، شام، فلسطین اور یمن ید واحد کے طور پر تیز رفتاری کے ساتھ پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔