ناروے کے وزیر خارجہ اسپن بارٹ ایدی نے اس بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل ایک جانب غزہ پر وحشیانہ جنگ مسلط کرکے بے تحاشا اور نامتوازن حملے کر رہا ہے اور دوسری جانب امدادی سامان تک عوام کی دسترسی کو روک رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکام فلسطینی عوام تک غذا اور ضروری امداد پہنچنے نہیں دے رہے ہیں حتی کہ ادویات سے بھی انہیں محروم کیے ہوئے ہیں۔
ناروے کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس عالمی ادارے نے بھی خبردار کیا ہے غذائی اشیا اور امدادی سامان کے بغیر فلسطینی عوام کو چند مہینے کے اندر شدید قحط کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ناروے کے وزیر خارجہ نے صیہونیوں کے حملوں کو وحشیانہ اور قابل مذمت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے عام شہریوں، بیماروں اور زخمیوں کو فوری طور پر امداد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام فریقوں سے کشیدگی کم کرنے اور سفارتکاری اور مذاکرات کو متبادل کے طور پر استعمال کرنے کی گزارش کرتا ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونیوں نے گزشتہ سال 7 اکتوبر سے اب تک 42 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کا قتل عام کیا ہے اور جنگ روکنے کے کوئی آثار بھی دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔