سید عبدالملک الحوثی نے یمن میں 21 ستمبر کے انقلاب کی سالگرہ اور الاقصی طوفان آپریشن سے متعلق کے بارے میں کہا کہ یمن کے انقلاب سے سب سے زیادہ نقصان امریکہ کو ہوا ہے کیونکہ وہ پورے یمن اور اس کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا تھا۔
سید عبدالملک الحوثی نے کہا: امریکہ اور اسرائیل اور ان کے حامیوں نے گذشتہ برسوں میں یمنی قوم کے خلاف جارحیت کی ، انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا اور ہماری قوم کا مکمل محاصرہ کر لیا۔
انہوں نے کہا: امریکہ نے اپنی جارحیت سے ایک بار پھر ہمارے ملک پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن دشمن اس میں بھی ناکام رہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے کہا: تمام تر واقعات، چیلنجوں، خطرات اور سازشوں کے باوجود فلسطینی قوم کی مدد کرنے کے لئے یمنی قوم کا موقف واضح، پائیدار، کھلا اور مضبوط ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ہمارے پیارے عوام نے جارح اتحاد کی جانب سے بھیانک جرائم اور محاصرے کے باوجود فلسطین کی حمایت کے اپنے موقف میں کبھی کوئی کوتاہی نہيں کی۔
انہوں نے زور دیا کہ ہمارے جدید ہھتیاروں کا ذخیرہ ہے کہ ویسے ہتھیار بہت سے ملکوں کے پاس نہيں ہیں اور ہماری میزائل طاقت، اس جدید، موثر اور اہم توانائی کا ثبوت ہے۔