تہران- ارنا- مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے یہودیوں کے دینی رہنما نے غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے صیہونی حکومت کی جانب سے کوشش کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

"اسرائیل نیوز" کے مطابق، "اسحاق یوسف" نے ایک مقامی ملاقات میں غیر یورپی حریدیوں کے رہنما سفاردیوں  کے سابق خاخام اعظم نے صیہونی قیدیوں کی رہائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ  جنگ بندی کا معاہدہ ایک فوری ضرورت ہے۔

نیتن یاہو اور ان کی  شدت پسند کی کابینہ کے ارکان کی طرف سے قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات کے راستے میں رکاوٹ  پیدا کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ  سوچیں کہ یہ  قیدی آپ کے اپنے بچے ہیں۔

"اسحاق یوسف" جنہوں نے 30 جون 2024 کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا لیکن ان کے جانشین کا ابھی تک تقرر نہیں کیا گیا ہے۔

اسحاق یوسف نے  گزشتہ جولائی کے آخر میں بھی  ایک پیغام میں انہوں نے اپنے نوجوان پیروکاروں سے کہا  تھا  کہ وہ فوج میں لازمی ملازمت کے حکم کی نافرمانی کریں۔