ماسکو – ارنا – بیلاروس کے صدر لوکاشنکوف نے ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری سے ملاقات میں صدر ایران کو دورے کی سرکاری دعوت دیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ڈاکٹر پزشکیان کے منتظر ہیں
ارنا کے مطابق بیلاروس کے صدر لوکاشنکوف نے جمعے کو منسک میں اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری سے ملاقات میں کہا کہ ان کا سلام رہبر انقلاب اسلامی اور صدر ایران کو پہنچادیں۔
انھوں نے کہا کہ آپ جب تہران واپس جائيں تو اپنے صدر سے کہیں کہ ہم بیلاروس میں ان کا انتظار کررہے ہیں۔
لوکاشنکوف نے اس ملاقات میں موجودہ پیچیدہ سیاسی حالات کا ذکر کیا اور کہا کہ دنیا کثیر قطبی نظام کی طرف جارہی ہے۔
بیلاروس کے صدر نے کہا کہ ان حالات میں صرف مشاورت اور تبادلہ خیال پر اکتفا نہیں کرنا چاہئے بلکہ مشترکہ طور پر سبھی شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ مغربی ایشیا میں اور بیلاروس کی سرحدوں پر سیاسی اور فوجی بحران نے تہران اور منسک کو ایک جیسے حالات سے دوچار کردیا ہے اور ان حالات میں مشاورتوں کے ساتھ مشترکہ اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔
بیلاروس کے صدر نے کہا کہ سلامتی اس وقت یقینی ہوتی جب ملک کی معیشت مستحکم ہوبنابریں ایران اور بیلاروس کو اپنے اقتصادی روابط پہلے سے زیادہ وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ بیلاروس ہمیشہ ایران کا قابل اعتماد حلیف رہا ہے اور ہم اس کو باقی رکھنا چاہتے ہیں۔
لوکاشنکوف نے شنگھائی تعاون تنظیم میں بیلاروس کی رکنیت کی اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے حمایت کی قدردانی کی اور کہا کہ شنگھائی اور برکس جیسی تنظیموں کے طاقتور ہونے سے دنیا کے خود مختار ملکوں کے لئے نئے مواقع فراہم ہوگئے ہیں۔