یہ بات انہوں نے جمعرات کو روس کے شہر سن پیٹرز برگ میں جاری برکس اجلاس کے موقع پر ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری علی اکبر احمدیان کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہی۔
چین کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران ایک عظیم علاقائی طاقت ہے اور ہمارا اسٹریٹیجک شراکت دار ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ چین ایران کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر قائم ہے اور ساتھ ہی تعاون کے نئے شعبوں پر غور کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور ایران کو ایک جیسے چیلنجوں اور خطرات کا سامنا ہے لہذا دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران، چین اور روس ملکر خطے میں امریکہ کی سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری نے اس موقع پر کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی میں چین کو خاص اہمیت حاصل ہے اور تہران بیجنگ تعلقات ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔
علی اکبر احمدیان نے اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان تعاون کے 25 سالہ منصوبے پر عملدرآمد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اس سلسلہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور چین کے درمیان دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعاون علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔