ارنا نے المیادین ٹی وی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ لبنان سے شمالی مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کے اہداف پر درجنوں میزائل داغے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے میزائلی حملوں کے بعد شمالی مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں بالخصوص جبل میرون میں خطرے کے سائرن بج اٹھے۔
اس رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے متعدد میزائل غاصب صیہونی فوج کے میرون اسٹریٹیجک اڈے پر لگے ہیں۔
حزب اللہ لبنان نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ اس نے غزہ کے مظلوم لیکن ثابت قدم فلسطینی عوام اور استقامتی فلسطینی تنظیموں کی حمایت اور جنوبی لبنان کی دیہی بستیوں اور عام شہریوں کے گھروں پر صیہونی دشمن کے حملوں کے جواب میں شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے متعدد فوجی مراکزپرشدید میزائلی حملے کئے گئے ہیں۔
حزب اللہ لبنان نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ اس نے منگل دس ستمبر کو نافیہ زیو میں صیہونی دشمن کی فوجی بٹالین نمبر 411 کے مرکز اور جبل نیریا فوجی چھاؤنی میں گولانی بریگیڈ کے کمانڈ ہیڈکوارٹر پر درجنوں میزائل برسائے ہیں۔
صیہونی میڈیا ذرائع نے بھی بتایا ہے کہ لبنان سے کئے جانے والے میزائلی حملوں کے نتیجے میں صفصوفہ اور میرون کے پاور ہاؤس پر میزائلوں سے حملہ کیا گیاہے۔
صیہونی میڈیا نے بتایا ہے کہ شمالی مقبوضہ فلسطین کے علاقے الجلیل الغربی میں 30 دھماکے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی محاذ کے آپریشن "طوفان الاقصی" میں اپنی ناقابل تلافی شکست کا بدلہ فلسطینی عوام سے لینے کے لئے غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ حملون کے آغاز کے ساتھ ہی، حزب اللہ لبنان نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوج کے ایک بڑے حصے کو مصروف رکھنے اور غزہ میں مزاحمتی فلسطینی محاذ پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے، کارروائیاں شروع کر دی تھیں۔
مقبوضہ شمالی فلسطین میں حزب اللہ کے حملوں میں غاصب صیہونی فوج کو سنگین جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے اور غیر قانونی صیہونی آباد کاروں کی ایک بڑی تعداد شمالی مقبوضہ فلسطین سے چلی گئی ہے جس کی وجہ سے غیر قانونی صیہونی کالونیاں خالی ہوگئی ہیں اور کچھ کالونیوں میں صیہونی فوجیوں نے اپنے مراکز بنالئے ہیں۔
صیہونی میڈیا کے حوالے سے رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ جو تھوڑے بہت صیہونی آباد کار ان کالونیوں میں رہ گئے ہیں وہ دماغی اور نفسیاتی مریض ہوگئے ہیں