ارنا نے قشم فری زون کے شعبہ رابطہ عامہ و بین الاقوامی امور کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اس فری زون کے کسٹم ڈائریکٹر امیر علی داؤد نے سنیچر کو بتایا ہے کہ یہ اعدادوشمار گزشتہ سترہ ماہ میں قشم فری زون کسٹم سے انجام پانے والی برآمدات ودرآمدات سے تعلق رکھتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سال قشم فری زون کسٹم سے انجام پانے والی تجارت کا بیلنس شیٹ 313 ملین، 3 لاکھ 19 ہزار 437 ڈالرتھا۔
انھوں نے بتایا کہ 20 مارچ 2024 کو شروع ہونے والے رواں ایرانی سال کے ابتدائی پانچ مہینے میں قشم فری زون کسٹم سے 37 ملین، 6 لاکھ 17 ہزار 423 ڈالر کی تجارت انجام پائی ہے۔
ارنا کے مطابق قشم آبنائے ہرمز سے ملا ہوا ایران کا ایک خوبصورت جزیرہ ہے جس کے ذریعے خلیج فارس اور بحیرہ عمان دونوں میں داخل ہوا جاسکتا ہے۔
ایران کا جزیرہ قشم خلیج فارس کا سب سے بڑا جزیرہ ہے جو بحر ہند سے بھی ملاہوا ہے۔ اس جزیرے میں تیل اور گیس کے کافی ذخائراوربہترین ریفائنریز اور پیٹروکیمیکل کے کارخانے موجود ہیں۔
اس کے علاوہ جزیرہ قشم کی بندرگاہ پر بڑے بڑے بحری جہازوں کے لنگر انداز ہونے کی سہولیات بھی موجود ہیں اور اس کا شمار ایران کے ہی نہیں بلکہ پورے خلیج فارس کے اسٹریٹیجک ترین جزیروں میں ہوتا ہے۔
ایران کا یہ جزیرہ یہاں سے گزرنے والے بحری جہازوں کو فیول فراہم کرنے نیز اپنے انرجی اور بایو ٹیکنالوجی پارکوں کی وجہ سے بھی عالمی شہرت رکھتا ہے۔
اس کے علاوہ اس کی تاریخی اور قدرتی خصوصیات نے ایران کےجزیرہ قشم کو سیاحت کے ایک اہم مرکز میں بھی تبدیل کردیا ہے ۔
قشم کا فری تجارتی و صنعتی زون اس جزیرے کے تقریبا 300 مربع کلومیٹر رقبے پر مشتمل ہے۔
اسلامی جہموریہ ایران کا یہ جزیرہ شمال جنوب ٹرانزٹ کوریڈور میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور مشرق و مغرب کے لئے بین الاقوامی پروازوں نیز بندرگاہی سہولتوں کی وجہ سے عالمی تجارت میں ممتاز پوزیشن کا مالک ہے۔