فلسطینی اتھارٹی نے ایک بیان میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ مغربی کنارے کے شمالی علاقوں پر صیہونی حکومت کی جارحیت کا مقصد، فلسطینی قوم، ان کے وطن اور مقدس کے خلاف ہمہ گیر جنگ کے منصوبے کو پائے تکمیل پہنچانا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس خطرناک کشیدگی کی ذمہ داری قابض حکومت اور امریکی فریق پر عائد ہوتی ہے جو اس جنگ کو جاری رکھنے کی حمایت کر رہا ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ کشیدگی پیدا کرنے والی اس پالیسی سے کسی کو سلامتی اور استحکام نصیب نہیں ہوگا بلکہ تمام فریقوں کو صیہونی حکومت کی حماقتوں کی قیمت چکانی پڑے گی۔
فلسطینی اتھارٹی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہم امریکی فریق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر کارروائی کرے اور قابض حکومت کو مجبور کرے کہ وہ ہماری قوم، زمین اور مقدسات کے خلاف ہمہ گیر جنگ بند کرے۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ پوری دنیا کو اسرائیلی جارحیت کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
بدھ کی صبح خبر رساں ذرائع نے مغربی کنارے کے شمال میں صیہونی حکومت کے بڑے پیمانے پر آپریشن کے آغاز کی خبر دی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق مغربی کنارے کے شہر جنین اور الفارع کیمپ میں صیہونی فوجیوں کے حملے اب تک 11 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
حماس اور اسلامی جہاد نے بھی مغربی کنارے پر صیہونی فوج کے بڑے حملے کی مذمت کی ہے۔
حماس کے بیان میں مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیل کے حملے کو بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ پر تسلط قائم کرنے کے ناپاک منصوبے کا حصہ قرار دیا گيا ہے۔