ارنا نے المسیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ برطانیہ کی امبیری (Ambery ) میری ٹائم سیکورٹی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ بحر ہند میں خلیج عدن کے قریب ایک بحری جہاز سیکورٹی حادثے سے دوچار ہوا ہے۔
برطانیہ کی امبیری میری ٹائم سیکورٹی کمپنی نے بتایا ہے کہ یہ حادثہ عدن سے اسّی ناٹیکل مائل کے فاصلے پر جنوب مغرب میں پیش آیا ہے۔
بعض میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بحری جہاز پر یمنی افواج نے حملہ کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کی امبیری میری ٹائم سیکورٹی کمپنی پیر کو یمن کے آبی علاقوں میں اسی طرح کے دو حادثوں کی خبر اس سے پہلے دے چکی ہے۔
امبیری میری ٹائم سیکورٹی کمپنی کے مطابق پہلا حادثہ بحر ہند میں عدن سے 55 ناٹیکل مائل جنوب مشرق میں پیش آیا۔
میڈیا ذرائع نے اس کو سیکورٹی حادثہ قرار دیا لیکن اس کی تفصیلات نہیں بتائيں ۔
دوسرا بحری سیکورٹی حادثہ المخا سے 61 ناٹیکل مائل جنوب مشرق میں پیش آیا اور میڈیا ذرائع نے اس سیکورٹی حادثے کی تفصیلات بھی نہیں بتائیں۔
یمن کے آبی علاقوں میں پیر کو تین بحری سیکورٹی حادثات ایسے عالم میں رونما ہوئے ہیں کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد سے یمن نے غاصب صیہونی حکومت کا بحری محاصرہ اور بحیرہ احمر کے راستے مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف بحری جہازوں کے جانے پر پابندی کا اعلان کررکھا ہے۔
جو جہاز بھی یمنی افواج کی اعلان کردہ اس ناکہ بندی کو توڑنے اور مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے کی کوشش کرتا ہے اس کو حملے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یمنی افواج بحیرہ احمر، باب المندب اور خلیج عدن میں اب تک غاصب صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے درجنوں بحری جہازوں پر حملے کرچکی ہیں۔
امریکان اور برطانیہ غاصب صیونی حکومت کی یہ سمندری ناکہ بندی توڑنے کے لئے اب تک صنعا اور الحدیدہ سمیت یمن کے بہت سے علاقوں اور شہروں پر فضائی حملے کرچکے ہیں لیکن اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔