ارنا کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سنیچر کو روضہ حضرت شاہ عبدالعظیم الحسنی میں صحافیوں کے ساتھ مختصر گفتگو میں وضاحت کی کہ وہ پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات انجام دینے کی کوشش کریں گے لیکن اس سلسلے میں نہ جلدبازی کریں گے اور نہ ہی بلاوجہ کی تاخیر سے کام لیں گے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا کے ساتھ روابط میں پڑوسی اور یوریشیا کے ملکوں کو ترجیح حاصل ہے۔
سید عباس عراقچی نے اس پروگرام میں حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام کی زیارت کے بعد سابق وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبداللّہیان کے مرقد پرپھول چڑھایا اور فاتحہ خوانی کی ۔
اس موقع پر ان کے ساتھ علی باقری کنی، علی اصغر خاجی اور رضا نجفی سمیت نائب وزرائے خارجہ اور وزارت خارجہ کے دیگر اعلی عہدیدار بھی موجود تھے۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اسی طرح یہاں سپردخاک کئے جانے والے شہدائے مدافعین حرم اور شہید آیت اللہ ابراہیم رئیسی کے محافظ شہید سید مہدی موسوی کی قبروں پر بھی حاضری دی ، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
یاد رہے کہ شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے محافظ سید مہدی موسوی بھی ان کے ہمراہ ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہوگئے تھے۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس موقع پر روضہ مقدس حضرت شاہ عبدالعظیم حسنی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید علی قاضی عسکر سے بھی ملاقات کی ۔