مزاحمتی گروپ کا مکمل جنگ بندی پر اصرار تہران (ارنا) فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سینئر عہدیدار حسام بدران نے بتایا کہ صیہونی حکومت جنگ بندی کے معاہدے میں تاخیر سے کام لے رہی ہے۔

بدران نے کہا کہ صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو لیت و لعل سے کام لے رہا ہے اور مذاکرات کی راہ میں روڑے اٹکا رہا ہے جبکہ دوسری جانب امریکہ اس حکومت کے جرائم پر پردہ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فلسطینی، 2 جولائی 2024 کے مذاکرات میں طے شدہ شرائط (وہ تجاویز جو صیہونیوں نے جو بائیڈن کے منصوبے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر مبنی خود امریکیوں کی حمایت سے پیش کی تھیں)، پر عمل پیرا ہیں۔ بدران کا کہنا تھا کہ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروہ جنگ بندی اور غزہ پٹی کے باشندوں کے قتل عام کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔