ارنا نے المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ شمالی مقبوضہ جولان کے علاقوں کیلع اور شاعل میں دوبار خطرے کے سائرن کی آوازیں سنی گئیں ۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ جولان میں شدید دھماکوں کی آواز کے بعد دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے گئےہیں ۔
صیہونی فوج کے ریڈیو نے بھی اعلان کیا ہے کہ ایک خودکش ڈرون شمالی جولان پر گرا ہے لیکن اس نے اس حملے کے تعلق سے مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ استقامتی فلسطینی محاذ کے آپریشن طوفان الاقصی کے بعد جب غاصب صیہونی حکومت نے اپنی ناقابل تلافی شکست کا بدلہ فلسطینی عوام سے لینے کے لئے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کئے تو اسی وقت سے حزب اللہ لبنان شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوجی اہداف پر حملوں کا آغاز کردیا تھا۔
حزب اللہ لبنان نے اس وقت سے اب تک غاصب صیہونی حکومت کے درجنوں فوجی اڈروں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے ۔
حزب اللہ کے حملوں میں بہت سے صیہونی فوجی اڈے اور صیہونی فوج کے درجنوں ٹینک اور بکتر بند فوجی گاڑیاں اور دیگر جںگی وسائل تباہ ہوچکے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں غاصب صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حزب اللہ لبنان نے مقبوضہ جولان پر تازہ ڈرون حملہ ایسی حالت میں کیا ہے کہ غاصب صیہونیوں پر ایران اور حزب اللہ کی جانب سے شہید اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے کمانڈر شہید فواد شکر کے خون کا بدلہ لئے جانے کا خوف اوروحشت طاری ہے۔
صیہونی ذرائع ابلاغ کا بھی کہنا ہے کہ پورے مقبوضہ فلسطین پر ایران اور حزب اللہ کی انتقامی کارروائیوں کا خوف اور وحشت طاری ہے۔