تہران – ارنا – حماس اور جہاد اسلامی فلسطین نے الگ الگ بیان جاری کرکے غرب اردن کے ایک گاؤں پر صیہونی آباد کاروں کے حملے کی مذمت کی ہے

ارنا نے فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کےحوالے سے جمعے کی صبح رپورٹ دی ہے کہ حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ " ہم غرب اردن کے سبھی علاقوں کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ صیہونی آباد کاروں کی یلغار کے مقابلے پر اٹھ کھڑے ہوں اور ان کے دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنائيں ۔"

 حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ " صیہونی آباد کاروں کی یلغار اور دہشت گردی سے اپنی سرزمین اور مقدسات کے دفاع کے لئے ہمارے عوام کے جذبات میں اضافہ ہی ہوگا۔"

 جہاد اسلامی فلسطین نے بھی ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ  غرب اردن کے جیت نامی گاؤں پر ایک سو غیر قانونی صیہونی آباد کاروں نے حملہ کرکے لوگوں کے گھروں اور ان کی گاڑیوں کو نذرآتش کردیا ہے۔

 جہاد اسلامی فلسطین نے انتہا پسند صیہونی آباد کاروں کے اس حملے کو غرب اردن میں فلسطینی عوام کے خلاف اعلان جنگ سے تعبیر کیا ہے۔

 جہاد اسلامی فلسطین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہا پسند صیہونی آباد کاروں کے  اس دہشت گردانہ حملے کی غاصب صیہونی فوج کی جانب سے حمایت ثابت کرتی ہے کہ یہ سب کچھ جرائم پیشہ نتن یاہو کی حکومت کے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے۔

 جہاد اسلامی فلسطین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم غرب اردن کے سبھی شہروں اور دیہی علاقوں کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنی زمینوں اور بچوں کی حفاظت کے لئے انتہا پسند صیہونی آباد کاروں کے گینگوں کا مقابلہ جاری رکھیں ۔

 قابل ذکر ہے کہ جمعرات کی رات سو سے زائد انتہا پسند اور غیر قانونی صیہونی آباد کاروں نے غرب اردن کے شہر قلقیلیہ   کے قریب جیت نامی گاؤں پر حملہ  اور فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔   

 فلسطین کے محکمہ صحت کے مطابق اس حملے کے دوران  نقاب پوش صیہونی آبادکاروں کی فائرنگ میں ایک فلسطینی شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔