تہران- ارنا- عمان کے سنی مفتی اعظم نے صیہونی حکومت کے جرائم خاص طور پر غزہ شہر کے مدرسہ التابعین میں اس حکومت کے حالیہ جرائم کے خلاف عالم اسلام کی خاموشی پر شدید تنقید کی اور مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگ کب یہ سمجھوگے کہ اب وہ وقت آ گيا ہے کہ جرائم پیشہ صیہونی حکومت کے سامنے اپنے تحفظ کے لئے اپنے اسلحے کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

عمان کےاہل سنت مفتی اعظم احمد الخلیلی نے  ایکس پر صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کے التابعین مدرسہ میں فلسطینی نمازیوں کے خلاف کیے جانے والے جرم کا  ذکر کرتے  ہوئے لکھا: ’’ جرم اور بھی بڑا ہو جاتا ہے  جب دینی  فرائض کی ادائیگی کے دوران اس کا ارتکاب کیا جائے۔"

 یاد رہے صیہونی حکومت نے ہفتے کی صبح غزہ شہر کے الدرج محلے میں واقع التابعین اسکول میں نماز فجر کے دوران فلسطینی نمازیوں پر بمباری کی جس کے دوران کم از کم 100 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عمان کے مفتی نے لکھا ہے: عجیب بات یہ ہے کہ مجرموں کا یہ  گروہ (صیہونی حکومت) اس جرم کا ارتکاب کرتا ہے اور عالم اسلام خاموش کھڑا ہے اور کچھ نہیں کرتا۔ جب یہ جرم مسلمانوں کی آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے اور  اسلامی دنیا ان جرائم پر خاموش رہتی ہے تو مصیبت دگنی ہوجاتی ہے۔ خدا یہ قوم کب سمجھے گی کہ اس کا ایک مشن ہے اور اسے اپنے ہتھیاروں سے اپنا دفاع کرنا ہے۔ جو اپنے ہتھیاروں سے اپنا دفاع نہیں کرتا وہ تباہ ہو جاتا ہے۔