تہران - ارنا - تہران کے دورے پر آئے اردن کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ صیہونی حکومت کا کوئی پیغام نہیں لے کر آئے ہیں۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے ان سے کہا کہ وہ صیہونی حکومت کی جانب سے تہران کو یا اس کے بر عکس کسی پیغام کے حامل نہيں ہيں۔

انہوں نے کہا: میرے ایرانی ہم منصب نے  بھی ان بیانات کی تردید کی ہے جن میں کہا گيا ہے کہ اردن تہران سے تل ابیب کو پیغامات منتقل کر رہا ہے۔

الصفدی نے واضح کیا: میرے تہران کے دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات کو شفاف طریقے سے حل کرنا ہے تاکہ باہمی مفادات  کا تحفظ ہو سکے۔

اردنی وزیر خارجہ نے کہا: علاقے میں کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے پہلا قدم غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنا ہے۔

واضح رہے اتوار کے روز تہران کے سفر کے دوران  الصفدی نے ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس سے قبل بعض عرب میڈیا نے خبر دی تھی کہ اردن کے وزیر خارجہ تہران کے دورے کے دوران شاہ عبداللہ دوم کا پیغام لے کر ایران گئے ہيں ۔

اردن کے  وزیر خارجہ کا دورہ تہران ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب حماس کے  سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو گزشتہ بدھ کی صبح اس وقت شہید کر دیا گیا جب وہ ڈاکٹر پزشکیان  کی تقریب  حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران آئے ہوئے تھے  جس کے بعد تہران و تل  ابیب کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔