ارنا کے مطابق کیوبا کے خارجہ روابط کے نائب وزیر اولیو روڈ ریگز پردوما نے تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات میں باہمی روابط اور اہم ترین بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے اس ملاقات میں ایران کے نو منتخب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے آنے والے کیوبا کے وفد کا خیر مقدم کیا اور باہمی سیاسی و اقتصادی روابط پر تبادلہ خیال کیا۔
انھوں نے کہا کہ ایران اور کیوبا دونوں خودمختار اور آزاد پالیسی کے ممالک ہیں اور انہیں عالمی خطرات کے مقابلے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے باہمی روابط اور تعاون میں زیادہ سے زیادہ توسیع اور تقویت کی ضرورت پر زور دیا ۔
علی باقری کنی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی روابط میں توسیع اور تعاون کی تقویت کے ساتھ ہی بعض طاقتوں کی خودسرانہ اور زور زبردستی کی پالیسیوں اور عالمی چیلنجوں کا بھی مل کر مقابلہ کرنا چاہئے۔
انھوں نے غزہ کے حالات اور مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کا سلسلہ جاری رہنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کو دنیا کے لئے اہم ترین عالمی مسئلہ قرار دیا۔
علی باقری کنی نے غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ اقدامات کو جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا مصداق قرار دیا اور کہا کہ ان جرائم کو روکنے کے لئے زیادہ سنجیدگی کے ساتھ کوشش کرنا ہمارا فرض ہے۔
انھوں نے فلسطین کے تعلق سے کیوبا کے مثبت نظریئے اور موقف کو صحیح قرار دیتے ہوئے صیہونی حکومت کے جرائم اور مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی رکوانے کے لئے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
کیوبا کے نائب وزیر خارجہ روڈ ریگز پردوما نے اس ملاقات میں، ایران کے صدر اور وزیر خارجہ آیت اللہ رئیسی اور امیر عبداللہیان کی شہادت کی تعزیت پیش کی اور تہران کے ساتھ روابط میں توسیع کے لئے ہوانا کی خواہش کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا کہ ان کا ملک ایران کی نئی حکومت کے ساتھ سبھی میدانوں میں روابط اور تعاون بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
کیوبا کے نائب وزیر خارجہ نے اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے اور فلسطینیی عوام کو ان کے برحق حقوق دلانے کی کوششوں کو اپنی حکومت کی ترجیحات میں بتایا اوراس حوالے سے تہران اور ہوانا کے درمیان مذاکرات اور مشاورت جاری رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ کیوبا تیسرا ملک ہے جو صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں دائر کئے جانے والے مقدمے میں فریق بنا ہے۔