تہران – ارنا – خبری ذرائع نے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں تین نئے مقدمات تیار کئے جانے کی خبر دی ہے

ارنا نے بدھ کو جنیوا میں المیادین ٹی وی کے بیورو چیف کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ بین الاقوامی وکیلوں کی ایک ٹیم نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں دائر کرنے کے لئے تین نئے مقدمات  تیار کئے ہیں جن کا تعلق غزہ میں نظام صحت کے خلاف صیہونی فوج کے  جرائم سے ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق آج بین الاقوامی وکیلوں کی یہ ٹیم ہیگ جاکر بین الاقوامی فوجداری عدالت میں یہ تینوں مقدمات دائر کرے گی۔

   فرانس کے معروف قانون داں جیل دیورز بین الاقوامی وکیلوں کی اس ٹیم کے لیڈر ہیں اور تین دیگر مشہور بین الاقومی وکلا عبدالمجید مراری، خالد الشولی ، اور عیسی گولتسلار، اس کے اراکین ہیں۔

  بین الاقوامی وکیلوں کی اس ٹیم نے غزہ میں ہیلتھ سسٹم کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم   اور میڈیکل اسٹاف پر صیہونی فوجیوں کے حملوں کے حوالے سے یہ تین مقدمات تیار کئے ہیں جو آج  بین الاقوامی فوجداری عدالت میں دائر کئے جائیں گے۔

 بین الاقوامی فوجداری عدالت میں دائر کرنے کے لئے تیار کیا جانے والا پہلا مقدمہ ، غزہ کے النصیرات کیمپ میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے بارے میں ۔

 یاد رہے کہ غاصب صیہونی فوج نے 8 جون کو غزہ کے النصیرات کیمپ پر حملے میں 274 فلسطینیوں کو شہید اور 698 کو زخمی کیا تھا ۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت میں دائر کرنے کے لئے تیار کئے جانے والے دوسرے مقدمے کا تعلق غزہ کے الشفا اسپتال کے ہڈیوں کے ڈاکٹر عدنان البرش   کے دہشت گردانہ قتل سے ہے۔

 غاصب صیہونی فوجیوں نے انہیں گزشتہ جنوری میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ غزہ کے العودی اسپتال میں دوسرے ڈاکٹروں کی مدد کررہے تھے۔ بعد میں فلسطینی جنگی قیدیوں کی تنظیم نے بتایا کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے اس ڈاکٹر کو ایذائیں دے کر شہید کردیا۔

تیسرا مقدمہ غزہ کے الشفا اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر محمد ابوسلیمہ کو دی جانے والی ایذاؤں اور ان کے خلاف صیہونی فوجیوں کے وحشیانہ جرائم سے ہے۔ صیہونی فوجیوں نے انہیں گرفتار کرکے سات مہینے تک ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا اور انہیں بدترین ایذائيں دیں۔

صیہونی فوجیوں نے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابوسلیمہ سے یہ بیان دلوانے کی کوشش کی کہ فلسطین کی استقامتی تحریک نے اس اسپتال کو فوجی چھاؤنی اور آپریشنل وار روم میں تبدیل کردیا ہے لیکن انھوں نے اس طرح کا کوئی بھی غلط اور بے بنیاد بیان دینے انکار کردیا جس کے بعد صیہونی  فوجیوں نے انہیں گرفتار کرلیا  اورسات مہینے تک مسلسل ایذائيں دیتے رہے۔   

 یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف ایک مقدمہ  چل رہا ہے اور اس عدالت کے پرازیکیوٹر کریم خان نے 20 مئی 2024 کو اعلان کیا تھا کہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو اور اس حکومت کے وزیر جنگ یواو گالانت کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے جارہی ہے۔

 یہ ایسی حالت میں ہے کہ غزہ میں غاصب  صیہونی حکومت کے جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے خلاف جنوبی افریقا کا دائر کردہ ایک مقدمہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھی چل رہا ہے جس میں جنوبی افریقا کے ساتھ کئی دیگر ممالک بھی فریق بن چکے ہیں۔