جنرل "اسحاق بریک" نے تل ابیب سے شائع ہونے والے "معاریو" اخبار کے ایک مضمون میں غزہ کے خلاف جنگ کی صورتحال کے بارے میں حکمران کابینہ کی جھوٹی رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے غاصب صیونہی حکومت کی فوج کی میڈیا یونٹ کی طرف سے عوام کو غزہ کے خلاف جنگ میں فتح کے بارے میں جھوٹی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا: غزہ میں فوج کی رپورٹوں اور زمینی حقیقت کے درمیان فرق خطرناک اور تشویشناک ہے۔
صیہونی حکومت کی ریزرو فوج کے اس جنرل نے صیہونی حکومت کے صحافیوں اور عسکری تجزیہ کاروں کو فوج سے وابستہ قرار دیا اور کہا: فوجی امور کی رپورٹنگ کرنے والے اکثر صحافی اور تجزیہ نگار فوج کی نمائندگی میں عبرانی میڈیا میں گفتگو کرتے ہيں اور اسرائیلیوں کو سچائی نہيں بتاتے۔
بریک نے الاقصی طوفان آپریشن کے دوران اس حکومت کی شکست کا ذمہ دار غاصب حکومت کے جنگی مبصرین اور صحافیوں کو قرار دیا اور لکھا: انہوں نے اسرائیل کی تاریخ کی بدترین شکست میں بھی کردار ادا کیا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صیہونی صحافی فوج کی بڑی بڑی ناکامیوں کو کامیابی قرار دیتے ہيں کہا: جھوٹ بولنے والی فوج جیت نہیں سکتی۔