ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے یہ بات " دہشت گردی کے خطرات کے مقابلے میں علاقائی تنظیموں کے ساتھ اقوام متحدہ کے تعاون اور شنگھائی تعاون تنظیم، دولت مشترکہ نیز اجتماعی سلامتی کی تنظیم کے کردار" کے زیر عنوان منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ پیچیدہ عالمی حالات میں، بین الاقوامی امن وسلامتی کے لئے قومی، علاقائی اور بین الاقوامی، سبھی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ موجودہ حالات میں، اس حوالے سے علاقائی تنظیموں کے ساتھ اقوام متحدہ کے تعاون کی ضرورت، پہلے سے زیادہ محسوس کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقائی تنظیمیں مقامی مسائل کو زیادہ اچھی طرح سمجھتی ہیں اور ان کے حل کے لئے حقیقت پسندانہ نظریات کے ساتھ ضرورتوں کا اداراک کرتے ہوئے، بہتر راہیں پیش کرسکتی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس وقت افغانستان کو جن چیلنجوں اور مسائل کا سامنا ہے، ان کے پیش نظر، ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں ترقی اور استحکام کی تقویت کے لئے، اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون کی کافی گنجائش پائی جاتی ہے۔
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اوراقوام متحدہ سیکورٹی، اقتصادی ترقی، انسان دوستانہ امداد، سیاسی حمایت اور علاقائی اتحاد و یک جہتی میں تعاون کے ذریعے، افغانستان میں خوشحالی اور ثبات واستحکام میں مدد کرسکتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقبل مندوب نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے مشترکہ منصوبوں کے ذریعے بھی افغانستان کی اقتصادی ترقی ميں مدد کی جاسکتی ہے۔