ارنا نے یورپی یونین کی ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یورپ یونین نے ایران کے خلاف پابندیوں میں 27 جولائی 2024 تک توسیع کردی ہے۔
یورپی یونین ہر سال ان پابندیوں کی تجدید اور ان میں توسیع کرتی ہے۔ یورپی یونین کی ان پابندیوں میں ایران کی 12شخصیات اور 9 ادارے شامل ہیں۔
یورپی یونین کے جاری کردہ بیان کے مطابق جن شخصیات اور ایرانی اداروں پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے ان کے اثاثے منجمد اوریورپی شہریوں اور کمپنیوں پر ان کے ساتھ تجارت ممنوع ہے۔
اس کے علاوہ جن شخصیات پر پابندی ہے وہ نہ یورپی یونین کے رکن ملکوں کا سفر کرسکتے ہیں اور نہ ہی وہاں سے کسی اور ملک کے لئے ٹرانزٹ کرسکتے ہیں۔
یورپی یونین نے بے بنیاد بہانوں سے ایران مخالف پابندیوں میں مزید ایک سال کی توسیع ایسی حالت میں کی ہے کہ ایران اور روس دونوں ملکوں کے حکام نے بارہا یوکرین جنگ میں ماسکو کے ساتھ تہران کے تعاون کے الزام کو مسترد کیا ہے۔
یورپی یونین نے صیہونی جارحیت کے جواب میں ایران کے آپریشن وعدہ صادق کے بعد ایران مخالف پابندیاں سخت ترکردی ہیں اور ان میں ان شخصیات اور اداروں کو بھی شامل کردیا ہے جو میزائل پروگرام اور ڈرون طیاروں کی صنعت سے تعلق رکھتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے یورپی یونین کے دوہرے معیاروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین نے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے جنگی اور انسانیت کے خلاف وحشیانہ جرائم سے آنکھیں بند کررکھی ہیں اورفلسطینی عوام کی نسلی کشی رکوانے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا ہے لیکن جو شخصیات اور ادارے دہشت گردی کے خلاف مہم میں سرگرم ہیں اور خطے میں امن و استحکام کے لئے کام کررہے ہیں ان پر پابندیوں کا اعلان کرتی ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ صیہونی حکومت مغربی ایشیا کے حقائق سے چشم پوشی کررہی ہے اور صیہونی حکومت کے غیر قانونی اور ناجائز مفادات کو یورپی عوام کے مفادات پر ترجیح دے رہی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورپی یونین کے تخریبی اقدام کا جواب اپنے لئے محفوظ سمجھتا ہے۔