تہران – ارنا – اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے، رفح کراسنگ کے ٹرانزٹ ہال کو نذرآتش اور اس سرحدی پاس کی تنصیبات کو تباہ کرنے کے اسرائيلی فوج کے اقدام کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔

ارنا نے قدس پریس کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ تحریک حماس نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ غاصب صیہونی فوج نے غزہ کے مظلوم عوام کی نسل کشی اور دیگر وحشیانہ جرائم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے رفح پاس کی سرحدی تنصیبات کو تباہ اور ٹرانزٹ ہال کو نذرآتش کرکے ایک اور جنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے۔  

حماس نے کہا ہے کہ فاشسٹ صیہونی حکومت کا یہ اقدام کھلا جنگی جرم ہے جو کسی بھی طرح قابل توجیہ نہیں ہے۔

حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کا یہ اقدام اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ صیہونی فوج شوقیہ تخریبی کارروائیاں اور وحشیانہ جنگی جرائم کا ارتکاب کرتی ہے جو بین الاقوامی سطح پر مذمت کا متقاضی ہے۔

       حماس نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو چاہئے ان وحشیانہ جنگی جرائم پر صیہونی حکام سے جواب طلب کرے۔  

حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی  حکومت نے اپنے اس وحشیانہ جنگی جرم سے، بیرونی دنیا سے مظلوم فلسطینی عوام کا رابطہ منقطع کردینے اور ہزاروں فلسطینی زخمیوں اور بیماروں کے علاج کے لئے باہر جانے کا راستہ بند کردیا ہے۔

 حماس نے واضح کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو اپنے اس وحشیانہ جنگی جرم کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

 حماس نے اسی کے ساتھ بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیان ہے کہ رفح پاس جلد از جلد کھلوایا جائے اور علاج کے لئے فلسطینیوں کے باہر جانے کی سہولتیں فراہم کی جائيں ۔

حماس نے بین الاقوامی برادری سے غزہ کے عوام تک جلد سے جلد انسان دوستانہ امداد پہنچانے اور انہیں بھوک مری سے نجات دلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔  

 یاد رہے کہ پیر کو میڈیا ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت کے فوجیوں نے رفح پاس کی تنصیباب تباہ اور اس کراسنگ کے ٹرانزٹ ہال کو نذرآتش کردیا ہے۔   

اسی کے ساتھ فلسطین کی شہاب نیوز ایجنسی نے فلسطین انفارمیشن سینٹر کے حوالے سے غزہ میں جنگ رک جانے کی خبروں کو بے بنیاد بتایا ہے ۔

 فلسطین انفارمیشن سینٹر نے اسی طرح  کھانے  پینے کی اشیا کی شدید قلت کی وجہ سے  شمالی غزہ کے حالات بہت خراب بتائے ہیں۔