ارنا کے مطابق یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے بدھ کو بریسلز میں ایک تقریر کے دوران کہا کہ سلامتی کونسل میں دیکھئے کیا ہورہا ہے۔ کوئی معاہدہ نہیں ہے بس ویٹو ہے۔
انھوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ کے تعلق سے یورپی یونین کے رکن ملکوں نے ویٹو پاور استعمال نہیں کیا ہے۔
جوزف بورل نے کہا کہ پے درپے ویٹو پاور کے استعمال سے اقوام متحدہ کا پورا نظام مفلوج ہوگیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ ویٹو پاور جنگ جاری رہنے کا باعث ہے اور جنگ بدامنی اور جانی نقصانات کو وسیع تر کررہی ہے۔
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ نے جنگ غزہ کو عالمی معاشرے کے لئے سب سے بڑا اخلاقی چیلنج قرار دیا اور جنگ روکنے کے لئے عالمی عدالت انصاف کے حکم پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
یاد رہے کہ ہیگ کی عالمی عدالت انصاف نے صیہونی حکومت کو حکم دیا ہے کہ غزہ میں فوجی کارروائیاں فوری طور پر روکے اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے لئے رفح پاس کھول دے ۔
اسی کے ساتھ بین الاقوامی فوجداری عدالت بھی نتن یاہو اور صیہونی حکومت کے دیگر حکام کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کرچکی ہے۔